حضرت مولانا جلال الدین رومی ؒ سے کسی نے کہا

‎قدرت اللہ شہاب سے کسی نے پوچھا، آپ کی کتاب میں شکرئیے کے بڑے نام لکھے ہوئے ہیں۔ ان میں صرف ایک نام ہے جس کے ساتھ صاحب لکھا ہے اور وہ حضرت واصف علی واصف ؒ ہیں ان کے نام کے ساتھ صاحب کیوں لکھا؟ انہوں نے جواب دیا کہ صاحب کہلوانے کے لائق ہی صرف وہ ہیں۔ جو اللہ کا بندہ صاحب ہوتا ہے،اس کے پاس عہدہ نہ بھی ہو تب بھی صاحب ہی ہوتا ہے، کیونکہ ایسے لوگ دلوں کے صاحب ہوتے ہیں۔

حضرت مولانا جلال الدین رومی ؒ سے کسی نے کہا آپ دنیا سے جانے لگے ہیں؟ آپ ؒ نے فرمایا نہیں، میں دنیا کی مسند
سے اٹھ کر دلوں کی مسند پر بیٹھ رہا ہوں۔

‎دلوں کے مسند بڑی کمال کی مسند ہے یہ نصیب والوں کو
ملتی ہے –

حضرت واصف علی واصف ؒ سے کسی نے پوچھا کہ زندہ کون ہے اور مردہ کون ہے؟

آپ ؒ نے فرمایا، جو دلوں میں زندہ ہے وہی زندہ جو یاداشت سے نکل گیا وہ زندہ ہی نہیں ہے۔.

کتاب: اونچی اڑان

Leave a comment

Design a site like this with WordPress.com
Get started